Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 6277 (مشکوۃ المصابیح)

[6277] إسنادہ ضعیف، رواہ أحمد (1/ 112 ح 896) ٭ شریح بن عبید عن علي رضي اللہ عنہ: منقطع، فالسند ضعیف لانقطاعہ . و قال سیدنا علي رضي اللہ عنہ: ’’ستکون فتنۃ یحصل الناس منھا کما یحصل الذھب فی المعدن فلا تسبوا أھل الشام و سبوا ظلمتھم فإن فیھم الأبدال و سیرسل اللہ إلیھم سیبًا من السماء فیغرقھم ...‘‘ إلخ رواہ الحاکم (4/ 553 ح 8658) و صححہ ووافقہ الذہبي و سندہ صحیح .

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

عَنْ شُرَيْحِ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ: ذُكِرَ أَہْلُ الشَّام عِنْد عليٍّ [رَضِي اللہ عَنہُ] وَقِيلَ الْعَنْہُمْ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ قَالَ: لَا أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ ﷺ يَقُولُ: ((الْأَبْدَالُ يَكُونُونَ بِالشَّامِ وَہُمْ أَرْبَعُونَ رَجُلًا كُلَّمَا مَاتَ رَجُلٌ أَبْدَلَ اللہُ مَكَانَہُ رَجُلًا يُسْقَی بِہِمُ الْغَيْثُ وَيُنْتَصَرُ بِہِمْ عَلَی الأعداءِ وَيصرف عَن أہل الشَّام بہم الْعَذَاب))

شریح بن عبید ؒ بیان کرتے ہیں،علی ؓ کے پاس اہل شام کا ذکر کیا گیا اور عرض کیا گیا،امیر المومنین! ان پر لعنت بھیجیں،انہوں نے فرمایا: نہیں،کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:’’ابدال شام میں ہوں گے،اور وہ چالیس افراد ہیں جب ایک آدمی فوت ہو جائے گا تو اللہ اس کی جگہ دوسرے آدمی کو لے آئے گا،ان کی وجہ سے بارش برستی ہے،ان کے ذریعے دشمنوں سے بدلہ لیا جاتا ہے اور ان کی وجہ سے شام سے عذاب دور کر دیا جاتا ہے۔‘‘ اسنادہ ضعیف،رواہ احمد۔