Sheikh Zubair Alizai

Sunan Al-Nasai Hadith 5683 (سنن النسائي)

[5683]إسنادہ حسن

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللہِ عَنْ قُدَامَةَ الْعَامِرِيِّ أَنَّ جَسْرَةَ بِنْتَ دَجَاجَةَ الْعَامِرِيَّةَ حَدَّثَتْہُ قَالَتْ سَمِعْتُ عَائِشَةَ سَأَلَہَا أُنَاسٌ كُلُّہُمْ يَسْأَلُ عَنْ النَّبِيذِ يَقُولُ نَنْبِذُ التَّمْرَ غُدْوَةً وَنَشْرَبُہُ عَشِيًّا وَنَنْبِذُہُ عَشِيًّا وَنَشْرَبُہُ غُدْوَةً قَالَتْ لَا أُحِلُّ مُسْكِرًا وَإِنْ كَانَ خُبْزًا وَإِنْ كَانَتْ مَاءً قَالَتْہَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ

حضرت جسرہ بنت دجاجہ عامر یہ نے بیان کیا کہ حضرت عائشہ سے کچھ لوگوں نے مسائل پوچھے۔تقریباً سب لوگ ان نبیذ کے بارے میں پوچھ رہے تھے کہ ہم صبح کے وقت کھجوروں کو بھگوتے (نبیذ بناتے) ہیں تو صبح کو پی لیتے ہیں۔تو میں نے ان کو فرماتے سنا میں کسی نشہ آور چیز کو حلال نہیں کہہ سکتی خواہ روٹی ہو خواہ وہ پانی ہو۔انھوں نے تین دفعہ فرمایا۔