Sheikh Zubair Alizai

Sunan Al-Nasai Hadith 5705 (سنن النسائي)

[5705] إسنادہ ضعیف

رقیۃ بنت عمرو بن سعید: مجہولۃ (التحریر: 8587) وعبید اﷲ بن عمر السعیدی البصري مقبول (تقریب: 4326) أي مجہول الحال۔

انوار الصحیفہ ص 367

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللہِ عَنْ عُبَيْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ السَّعِيدِيِّ قَالَ حَدَّثَتْنِي رُقَيَّةُ بِنْتُ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ قَالَتْ كُنْتُ فِي حَجْرِ ابْنِ عُمَرَ فَكَانَ يُنْقَعُ لَہُ الزَّبِيبُ فَيَشْرَبُہُ مِنْ الْغَدِ ثُمَّ يُجَفَّفُ الزَّبِيبُ وَيُلْقَی عَلَيْہِ زَبِيبٌ آخَرُ وَيُجْعَلُ فِيہِ مَاءٌ فَيَشْرَبُہُ مِنْ الْغَدِ حَتَّی إِذَا كَانَ بَعْدَ الْغَدِ طَرَحَہُ وَاحْتَجُّوا بِحَدِيثِ أَبِي مَسْعُودٍ عُقْبَةَ بْنِ عَمْرٍو

حضرت رقیہ بنت عمر بن سعید نے بیان کیا کہ میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے گھر پرورش پائی ہے۔آپ کے لیے منقی پانی ڈالا جاتا۔آپ اگلی صبح اس پانی کو پی لیتے اور منقی خشک کر لیا جاتا۔پھر ان میں اور منقی ملا کر مزید پانی ڈال دیا جاتا۔اسے آپ اگلے دن پی لیتے۔اس کے بعد اس منقی کوپھینک دیتے۔اسی طرح ان لوگوں نے حضرت ابوالمسعود عقبہ بن عمر رضی اللہ عنہ کی آئندہ روایات سے بھی استدلال کیا ہے۔