Sheikh Zubair Alizai

Sunan Al-Nasai Hadith 5716 (سنن النسائي)

[5716]إسنادہ صحیح

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللہِ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ دِينَارٍ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ كَانَ لِسَعْدٍ كُرُومٌ وَأَعْنَابٌ كَثِيرَةٌ وَكَانَ لَہُ فِيہَا أَمِينٌ فَحَمَلَتْ عِنَبًا كَثِيرًا فَكَتَبَ إِلَيْہِ إِنِّي أَخَافُ عَلَی الْأَعْنَابِ الضَّيْعَةَ فَإِنْ رَأَيْتَ أَنْ أَعْصُرَہُ عَصَرْتُہُ فَكَتَبَ إِلَيْہِ سَعْدٌ إِذَا جَاءَكَ كِتَابِي ہَذَا فَاعْتَزِلْ ضَيْعَتِي فَوَاللہِ لَا أَئْتَمِنُكَ عَلَی شَيْءٍ بَعْدَہُ أَبَدًا فَعَزَلَہُ عَنْ ضَيْعَتِہِ

حضرت مصعب بن سعد سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ (والد محترم)حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی ملکیت میں انگور کی بہت سی بیلیں اور درخت تھے۔وہاں انھوں نے ایک شخص کو بطور ذمہ دار ناظم رکھا ہوا تھا۔ایک سال بہت پھل لگا۔ناظم نے ان کو لکھا مجھے خطرہ ہے انگور ضائع ہوجائیں گے۔اگر آپ اجازت دیں تو ہم ان کاجوس نکال لیں۔حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے اسے جواب میں لکھا جب میرا یہ ضط تیرے پاس پہنچے تو میری زمین سے نکل جانا۔اللہ کی قسم آج کے بعد میں تجھے کسی معمولی چیز کا بھی ذمہ دار نہیں بناؤں گا۔اور واقعتاً انھوں نے اسے اپنی زمین سے معذول کردیا۔