Sunan Al-Nasai Hadith 5719 (سنن النسائي)
[5719] إسنادہ ضعیف
عامر بن عبد اللہ: مجہول رأی کتاب عمر بن الخطاب (تقریب: 3102)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللہِ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ أَنَّہُ قَالَ قَرَأْتُ كِتَابَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ إِلَی أَبِي مُوسَی أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّہَا قَدِمَتْ عَلَيَّ عِيرٌ مِنْ الشَّامِ تَحْمِلُ شَرَابًا غَلِيظًا أَسْوَدَ كَطِلَاءِ الْإِبِلِ وَإِنِّي سَأَلْتُہُمْ عَلَی كَمْ يَطْبُخُونَہُ فَأَخْبَرُونِي أَنَّہُمْ يَطْبُخُونَہُ عَلَی الثُّلُثَيْنِ ذَہَبَ ثُلُثَاہُ الْأَخْبَثَانِ ثُلُثٌ بِبَغْيِہِ وَثُلُثٌ بِرِيحِہِ فَمُرْ مَنْ قِبَلَكَ يَشْرَبُونَہُ
حضرت عامر بن عبداللہ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا حضرت ابو موسیٰ کو لکھا ہوا خط پڑھا حمد وصلاۃ کے بعد میرے پاس شام سے ایک تجارتی قافلہ آیا ہے جن کے پاس سیاہ رنگ کا ایک گاڑھا سا مشروب ہے جیسے اونٹوں کو ملنے والی گندھک ہوتی ہے۔میں نے ان سے پوچھا کہ تم اسے کس طرح پکارتے ہو انھوں نے مجھے بتا یا کہ ہم اسے دو تہائی خشک ہونے تک پکاتے ہیں اس طرح اس کے دو خبیث اجزاء ختم ہوجاتے ہیں یعنی اس کا نشہ اور اس کی بو۔(اور باقی خالص اور پاک مٹھاس رہ جاتی ہے) لہذا تم اپنے علاقے کے لوگوں کو ایسا مشروب پینے دو۔