Jamia al-Tirmidhi Hadith 2625 (سنن الترمذي)
[2625]متفق علیہ
مشکوۃ المصابیح (60)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي ہُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَہُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَسْرِقُ السَّارِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَہُوَ مُؤْمِنٌ وَلَكِنَّ التَّوْبَةَ مَعْرُوضَةٌ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَعَائِشَةَ وَعَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِي أَوْفَی قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي ہُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ ہَذَا الْوَجْہِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ أَبِي ہُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ إِذَا زَنَی الْعَبْدُ خَرَجَ مِنْہُ الْإِيمَانُ فَكَانَ فَوْقَ رَأْسِہِ كَالظُّلَّةِ فَإِذَا خَرَجَ مِنْ ذَلِكَ الْعَمَلِ عَادَ إِلَيْہِ الْإِيمَانُ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ أَنَّہُ قَالَ فِي ہَذَا خَرَجَ مِنْ الْإِيمَانِ إِلَی الْإِسْلَامِ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْہٍ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّہُ قَالَ فِي الزِّنَا وَالسَّرِقَةِ مَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا فَأُقِيمَ عَلَيْہِ الْحَدُّ فَہُوَ كَفَّارَةُ ذَنْبِہِ وَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا فَسَتَرَ اللہُ عَلَيْہِ فَہُوَ إِلَی اللہِ إِنْ شَاءَ عَذَّبَہُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَإِنْ شَاءَ غَفَرَ لَہُ رَوَی ذَلِكَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ وَعُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ وَخُزَيْمَةُ بْنُ ثَابِتٍ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب زنا کرنے والازنا کرتا ہے تو زنا کے وقت اس کا ایمان نہیں رہتا ۱؎ اور جب چوری کرنے والا چوری کرتاہے تو چوری کے وقت اس کا ایمان نہیں رہتا،لیکن اس کے بعد بھی توبہ کا دروازہ کھلا ہوا ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱-اس سند سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن صحیح غریب ہے،۲-اس باب میں ابن عباس،عائشہ اور عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ایک اور حدیث مروی ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: جب آدمی زنا کرتاہے تو ایمان اس کے اندر سے نکل کر اس کے سرکے اوپر چھتری جیسا (معلق) ہوجاتاہے،اور جب اس فعل (شنیع) سے فارغ ہوجاتاہے تو ایمان اس کے پاس لوٹ آتاہے۔ابوجعفر محمد بن علی (اس معاملہ میں)کہتے ہیں: جب وہ ایسی حرکت کرتاہے تو ایمان سے نکل کر صرف مسلم رہ جاتاہے۔ علی ابن ابی طالب،عبادہ بن صامت اور خزیمہ بن ثابت سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے زنا اور چوری کے سلسلے میں فرمایا: اگرکوئی شخص اس طرح کے کسی گناہ کا مرتکب ہوجائے اور اس پر حد جاری کردی جائے تو یہ (حدکا اجراء) اس کے گناہ کا کفارہ ہوجائے گا۔اور جس شخص سے اس سلسلے میں کوئی گناہ سرزد ہوگیا پھراللہ نے اس کی پردہ پوشی کردی تو وہ اللہ کی مشیت پر منحصر ہے اگر وہ چاہے تو اسے قیامت کے دن عذاب دے اور چاہے تو اسے معاف کردے۔