Sheikh Zubair Alizai

Jamia al-Tirmidhi Hadith 2663 (سنن الترمذي)

[2663]إسنادہ صحیح

مشکوۃ المصابیح (162)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ وَسَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ عَنْ عُبَيْدِ اللہِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ وَغَيْرِہِ رَفَعَہُ قَالَ لَا أُلْفِيَنَّ أَحَدَكُمْ مُتَّكِئًا عَلَی أَرِيكَتِہِ يَأْتِيہِ أَمْرٌ مِمَّا أَمَرْتُ بِہِ أَوْ نَہَيْتُ عَنْہُ فَيَقُولُ لَا أَدْرِي مَا وَجَدْنَا فِي كِتَابِ اللہِ اتَّبَعْنَاہُ قَالَ أَبُو عِيسَی ہَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرَوَی بَعْضُہُمْ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ مُرْسَلًا وَسَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ عَنْ عُبَيْدِ اللہِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِيہِ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ وَكَانَ ابْنُ عُيَيْنَةَ إِذَا رَوَی ہَذَا الْحَدِيثَ عَلَی الِانْفِرَادِ بَيَّنَ حَدِيثَ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ مِنْ حَدِيثِ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ وَإِذَا جَمَعَہُمَا رَوَی ہَكَذَا وَأَبُو رَافِعٍ مَوْلَی النَّبِيِّ ﷺ اسْمُہُ أَسْلَمُ

ابورافع رضی اللہ عنہ وغیرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں تم میں سے کسی کو ہرگز اس حال میں نہ پاؤں کہ وہ اپنے آراستہ تخت پرٹیک لگائے ہواور اس کے پاس میرے امر یا نہی کی قسم کا کوئی حکم پہنچے تو وہ یہ کہے کہ میں کچھ نہیں جانتا،ہم نے تو اللہ کی کتاب میں جو چیز پائی اس کی پیروی کی۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱-یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲-بعض راویوں نے سفیان سے،سفیان نے ابن منکدر سے اور ابن منکدر نے نبی اکرم ﷺ سے اس حدیث کو مرسلاً روایت کیا ہے۔اور بعض نے یہ حدیث سالم ابوالنضر سے،سالم نے عبید اللہ بن ابورافع سے،عبیداللہ نے اپنے والد ابورافع سے اور ابورافع نے نبی اکرم ﷺسے روایت کی ہے۔۳-ابن عیینہ جب اس حدیث کو علیحدہ بیان کرتے تھے تو محمد بن منکدر کی حدیث کو سالم بن نضر کی حدیث سے جداجدا بیان کرتے تھے اور جب دونوں حدیثوں کو جمع کردیتے تو اسی طرح روایت کرتے (جیسا کہ اس حدیث میں ہے)۔۴-ابورافع نبی اکرم ﷺ کے آزاد کردہ غلام ہیں اور ان کانام اسلم ہے۔