Jamia al-Tirmidhi Hadith 2710 (سنن الترمذي)
[2710]إسنادہ حسن
مشکوۃ المصابیح (4671)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي سُفْيَانَ أَنَّ عَمْرَو بْنَ عَبْدِ اللہِ بْنِ صَفْوَانَ أَخْبَرَہُ أَنَّ كَلَدَةَ بْنَ حَنْبَلٍ أَخْبَرَہُ أَنَّ صَفْوَانَ بْنَ أُمَيَّةَ بَعَثَہُ بِلَبَنٍ وَلِبَإٍ وَضَغَابِيسَ إِلَی النَّبِيِّ ﷺ وَالنَّبِيُّ ﷺ بِأَعْلَی الْوَادِي قَالَ فَدَخَلْتُ عَلَيْہِ وَلَمْ أُسَلِّمْ وَلَمْ أَسْتَأْذِنْ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ ارْجِعْ فَقُلْ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ أَأَدْخُلُ وَذَلِكَ بَعْدَ مَا أَسْلَمَ صَفْوَانُ قَالَ عَمْرٌو وَأَخْبَرَنِي بِہَذَا الْحَدِيثِ أُمَيَّةُ بْنُ صَفْوَانَ وَلَمْ يَقُلْ سَمِعْتُہُ مِنْ كَلَدَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی ہَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُہُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ ابْنِ جُرَيْجٍ وَرَوَاہُ أَبُو عَاصِمٍ أَيْضًا عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ مِثْلَ ہَذَا
کلدہ بن حنبل رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ صفوان بن امیہ نے انہیں دودھ،پیوسی اور ککڑی کے ٹکڑے دے کر نبی اکرم ﷺ کے پاس بھیجا اور آپ اس وقت مکہ کے اونچائی والے حصہ میں تھے،میں آپ کے پاس اجازت لیے اور سلام کئے بغیر چلاگیاتوآپﷺ نے فرمایا: واپس باہر جاؤ۔پھر کہو السلام علیکم ۔کیا میں اندر آسکتاہوں؟ یہ اس وقت کی بات ہے جب صفوان اسلام لاچکے تھے۔عمروبن عبداللہ کہتے ہیں: یہ حدیث امیہ بن صفوان نے مجھ سے بیان کی ہے لیکن انہوں نے یہ نہیں کہاکہ یہ حدیث میں نے کلدہ سے سنی ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱-یہ حدیث حسن غریب ہے،۲-اسے ہم صرف ابن جریج کی روایت ہی سے جانتے ہیں،۳-ابوعاصم نے بھی ابن جریج سے اسی طرح روایت کی ہے۔