Sheikh Zubair Alizai

Jamia al-Tirmidhi Hadith 2713 (سنن الترمذي)

[2713] ضعیف جدًا

حمزۃ بن أبي حمزۃ النصیبي: متروک متھم بالوضع (تقریب: 1519)

وللحدیث طریق آخر عند ابن ماجہ (3774) فیہ مجہول

انوار الصحیفہ ص 267

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ عَنْ حَمْزَةَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ قَالَ إِذَا كَتَبَ أَحَدُكُمْ كِتَابًا فَلْيُتَرِّبْہُ فَإِنَّہُ أَنْجَحُ لِلْحَاجَةِ قَالَ أَبُو عِيسَی ہَذَا حَدِيثٌ مُنْكَرٌ لَا نَعْرِفُہُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ إِلَّا مِنْ ہَذَا الْوَجْہِ قَالَ وَحَمْزَةُ ہُوَ عِنْدِي ابْنُ عَمْرٍو النَّصِيبِيُّ ہُوَ ضَعِيفٌ فِي الْحَدِيثِ

جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی تحریر لکھے تو لکھنے کے بعد اس پر مٹی ڈالنا چاہیے،کیوں کہ اس سے حاجت برآری کی زیادہ توقع ہے ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱-یہ حدیث منکر ہے،۲-ہم اسے صرف اسی سند سے ابوزبیر کی روایت سے جانتے ہیں،۳-حمزہ ہمارے نزدیک عمرونصیبی کے بیٹے ہیں،اور وہ حدیث بیان کرنے میں ضعیف مانے جاتے ہیں۔