قادیانیوں اور فرقۂ مسعودیہ میں 20 مشترکہ عقائد

تحریر: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ


الحمد للّٰہ ربّ العالمین والصّلٰوۃ والسّلام علٰی رسولہ الأمین و رضي اللہ عن أصحاب آخر النبیین و رحمۃ اللہ علٰی من تبعھم بإحسان إلٰٰی یوم الدین، أما بعد:

فرقۂ مسعودیہ (کراچی کی جماعت المسلمین رجسٹرڈ) اور ختم نبوت پر ڈاکا ڈالنے والے قادیانیوں کے درمیان بہت سی باتیں مشترک ہیں، جن میں سے بیس (20) مثالیں اس مضمون میں پیشِ خدمت ہیں:

نمبر 1:

قادیانی __ اجماعِ اُمت کے منکر ہیں۔

مسعودی بھی اجماعِ اُمت کے منکر ہیں۔

تنبیہ: اجماعِ اُمت سے مراد کسی ایک دور مثلاً خیر القرون کے مسلم صحیح العقیدہ علماء (اور صحیح العقیدہ عوام) کا اجماع ہے، قیامت تک پوری اُمتِ اجابت کی شرط والا اجماع مراد نہیں جس کا فی الحال وقوع محال ہے۔

مشہور محدث حافظ ابن عبدالبر رحمہ اللہ نے ابو قلابہ عبداللہ بن زید الجرمی (راوی) کے بارے میں فرمایا:

’’أجمعوا علٰی أنہ من ثقات العلماء‘‘

اس پر اجماع ہے کہ وہ ثقہ راویوں میں سے ہیں۔

(کتاب الاستغناء فی معرفۃ المشہورین من حملۃ العلم بالکنیٰ ج2ص 895۔ 896 ت 1063)

یہ ظاہر ہے کہ یہ اجماع حافظ ابن عبدالبر سے پہلے والی صدیوں میں واقع ہوا تھا لہٰذا بعض منکرینِ اجماع کا وقوعِ اجماع کے لئے قیامت تک کی شرط لگانا باطل ہے۔

نمبر 2:

قادیانی __ سلف صالحین کے متفقہ فہم کے منکر ہیں۔

مسعودی بھی سلف صالحین کے متفقہ فہم کے منکر ہیں۔

نمبر 3:

قادیانی __ غیر قادیانیوں کو مسلمین نہیں سمجھتے اور ان کی تکفیر کرتے ہیں۔

مسعودی بھی غیر مسعودیوں کو مسلمین نہیں سمجھتے اور ان کی تکفیر کرتے ہیں۔

نمبر 4:

قادیانیوں کے نزدیک اُن کے خلیفہ کی بیعت شرطِ ایمان ہے۔

مسعودیوں کے نزدیک اُن کے امیر کی بیعت شرطِ ایمان ہے۔

نمبر 5:

قادیانیوں کے نزدیک غیر قادیانی کے پیچھے نماز جائز نہیں ہے۔

مسعودیوں کے نزدیک غیر مسعودی کے پیچھے نماز جائز نہیں ہے۔

نمبر 6:

قادیانیوں کے نزدیک غیر قادیانی کی نمازِ جنازہ (صلوٰۃ الجنازۃ) نہیں پڑھنی چاہئے، چاہے مرنے والا نابالغ بچہ ہی کیوں نہ ہو۔

مسعودیوں کے نزدیک غیر مسعودی کی نمازِ جنازہ (صلوٰۃ الجنازۃ) نہیں پڑھنی چاہئے، چاہے مرنے والا نابالغ بچہ ہی کیوں نہ ہو۔

نمبر 7:

قادیانی __ قرآن و حدیث سے غلط استدلال کرتے ہیں۔

مسعودی بھی قرآن و حدیث سے غلط استدلال کرتے ہیں۔

نمبر 8:

قادیانیوں کے نزدیک ان کے سلسلے سے خارج ہونے والا شخص مرتد ہے۔

مسعودیوں کے نزدیک ان کے سلسلے سے خارج ہونے والا شخص مرتد ہے۔

نمبر 9:

قادیانیوں کے نزدیک غیر قادیانی کی اقتدا میں حج ادا کرنا جائز نہیں ہے۔

مسعودیوں کے نزدیک غیر مسعودی کی اقتدا میں حج اداکرنا جائز نہیں ہے۔

نمبر 10:

قادیانیوں کے نزدیک قرآن و حدیث کی وہی تشریح معتبر ہے جو مرزا قادیانی اور اس کے خلفاء سے ثابت ہے۔

مسعودیوں کے نزدیک قرآن و حدیث کی وہی تشریح معتبر ہے جو مسعود احمد اور اس کے خلیفہ (یا خلفاء) سے ثابت ہے۔

نمبر 11:

قادیانیوں کے نزدیک غیر قادیانیوں کے ساتھ رشتے ناطے (نکاح) جائز نہیں اِلایہ کہ اُن کی بیٹیوں کو اہلِ کتاب کے حکم میں لے کر مشرّف بہ قادیانیت کر لیا جائے۔

مسعودیوں کے نزدیک غیر مسعودیوں کے ساتھ رشتے ناطے (نکاح) جائز نہیں اِلا یہ کہ اُن کی بیٹیوں کو اہلِ کتاب کے حکم میں لے کر مشرّف بہ مسعودیت کر لیا جائے۔

نمبر 12:

اہلِ حدیث اہلِ سنت سے قادیانیوں کو سخت چڑ اور بغض ہے۔

اہلِ حدیث اہلِ سنت سے مسعودیوں کو سخت چڑ اور بغض ہے۔

نمبر 13:

مرزا قادیانی نے اللہ تعالیٰ پر بہتان باندھے۔

مسعود احمد نے کہا: ’’اللہ تعالےٰ کو یہ تو گوارا ہے کہ کوئی گھر میں بیٹھ کر بت کی پوجا کرے یا آگ کی یا کسی اور چیز کی لیکن یہ گوارا نہیں کہ ملک اور معاشرے میں اس کا قانون نافذ نہ ہو۔‘‘ (جماعت المسلمین کی دعوات اور تحریک اسلام کی آئینہ دار ہیں ص 268)

عبارتِ مذکورہ میں اللہ تعالیٰ پر صریحاً بہتان باندھا گیا ہے اور اس کے برعکس اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَ لاَ یَرضٰی لِعِبَادِہِ الْکُفْرَ﴾ اور وہ اپنے بندوں کے لئے کفر (ناشکری) پسند نہیں کرتا۔ (الزمر: 7)

نمبر 14:

رسول اللہ ﷺ پر قادیانیوں نے بہتان تراشے ہیں۔

مسعودیوں نے بھی رسول اللہ ﷺ پر بہتان تراشے ہیں مثلاً ’’تلزم جماعۃ المسلمین و إمامھم‘‘ سے فرقہ مسعودیہ اور اس کا کاغذی بے اختیار امیر مُراد لینا رسول اللہ ﷺ پر بہتان ہے۔

نمبر 15:

مرزا قادیانی نے صحابۂ کرام (مثلاً سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ) کی توہین کی ہے۔

مسعودیوں نے بھی صحابۂ کرام کی توہین کی ہے مثلاً فرقۂ مسعودیہ کے امام دوم محمد اشتیاق نے کہا: ’’حضرت ابو موسیٰ اور حضرت حذیفہ اس مسئلہ میں حضرت ابنِ مسعود کی تقلید کر رہے ہیں۔‘‘ (نمازکے سلسلہ میں یوسف لدھیانوی صاحب کے چند اعتراضات اور ان کے جوابات ص 30)

یاد رہے کہ مسعودیوں کے نزدیک تقلید شرک ہے۔ دیکھئے التحقیق فی جواب التقلید (ص5)

نمبر 16:

قادیانیوں کے نزدیک تمام صدقات اور زکوٰۃ اُن کی پارٹی اور خود ساختہ خلیفہ کو ہی دینی چاہئے۔

مسعودیوں کے نزدیک تمام صدقات اور زکوٰۃ اُن کی پارٹی اور خود ساختہ امیر کو ہی دینی چاہئے۔

نمبر 17:

قادیانیوں کے نزدیک محدثین کرام کی کوئی حیثیت نہیں ہے بلکہ وہ اُن کی توہین کرتے ہیں۔

مسعودیوں کے نزدیک محدثین کرام کی کوئی حیثیت نہیں ہے بلکہ وہ اُن کی توہین کرتے ہیں۔ مثلاً امام ہشیم بن بشیر سے پوچھا گیا: کس چیز نے آپ کو تدلیس پر آمادہ کیا ہے؟ تو انھوں نے فرمایا: یہ بہت مزیدار چیز ہے۔ (الکفایہ للخطیب ص 361 وسندہ صحیح، التأسیس فی مسئلۃ التدلیس / الحدیث حضرو: 33ص 46)

امام عبداللہ بن المبارک رحمہ اللہ نے فرمایا: میں نے ہشیم سے کہا: آپ کیوں تدلیس کرتے ہیں حالانکہ آپ نے (بہت کچھ) سنا بھی ہے؟ تو انھوں نے جواب دیا: دو بڑے (بھی) تدلیس کرتے تھے یعنی اعمش اور ثوری۔ (العلل الکبیر للترمذی 2/ 966 وسندہ صحیح، التأسیس ص 46)

معلوم ہوا کہ امام ہشیم نے اپنا مدلس ہونا تسلیم کیا، جبکہ مسعود احمد نے کہا: ’’مدلّس راوی کذاب ہوتا ہے۔‘‘ (اصولِ حدیث ص 18)

اس عبارت سے ثابت ہوا کہ مسعوداحمد نے ہشیم کو کذاب قرار دیا ہے اور یاد رہے کہ میرے ساتھ ایک مباحثے میں مسعود احمد نے یہ تسلیم کر لیا تھا کہ ہشیم مدلس ہیں۔

نمبر 18:

قادیانیوں کی پشت پناہی انگریزوں نے کی۔

فرقۂ مسعودیہ کی پشت پناہی طاغوتی حکومت سے’’جماعت المسلمین‘‘ نام کو رجسٹر کروا کر کی گئی ہے۔

نمبر 19:

قادیانیوں کے نزدیک اصولِ حدیث و اصولِ محدثین کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

مسعودیوں کے نزدیک اصولِ حدیث اور اصولِ محدثین کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

نمبر 20:

قادیانیوں میں شدید تنظیم پرستی ہے۔

مسعودیوں میں بھی شدید تنظیم پرستی ہے۔

یہ بیس مثالیں مشتے از خروارے پیش کی گئی ہیں تاکہ عامۃ المسلمین اس فرقۂ ضالہ مضلہ مسعودیہ تکفیریہ سے دُور رہیں۔

اصل مضمون کے لئے دیکھئے تحقیقی و علمی مقالات للشیخ زبیر علی زئی رحمۃ اللہ علیہ، ج 3 ص 563