امام شافعی رحمہ اللہ ضعیف روایات کو حجت نہیں سمجھتے تھے

تحریر: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ


امام شافعی رحمہ اللہ نے (امام احمد بن حنبل وغیرہ سے) فرمایا:

جب تمھارے نزدیک رسول اللہ ﷺ سے حدیث صحیح ثابت ہو جائے تو مجھے بتا دو تاکہ میں اسے اپنا مذہب قرار دوں، جس علاقے میں بھی (یہ حدیث) ہو۔

(حلیۃ الاولیاء 9/ 106، وسندہ صحیح)

نیز فرمایا:

تم حدیث اور رجال کو مجھ سے زیادہ جانتے ہو، لہٰذا اگر صحیح حدیث ہو تو مجھے بتا دینا، چاہے کوفے کی حدیث ہو یا بصرے کی، یا شام کی ہو تاکہ میں اس پر عمل کروں بشرطیکہ حدیث صحیح ہو۔

(مناقب الشافعی للامام ابن ابی حاتم ص 70 وسندہ صحیح)

نیز فرمایا:

’’وکذلک نحن لا نقبل خبر من جھلناہ، وکذلک لا نقبل خبرمن لم نعرفہ بالصدق وعمل الخیر‘‘

اور اسی طرح ہم جسے مجہول سمجھتے ہیں اُس کی (بیان کردہ) حدیث نہیں مانتے اور اسی طرح جسے ہم سچائی اور نیک اعمال کے ساتھ نہیں جانتے تو اس کی (بیان کردہ) حدیث بھی قبول نہیں کرتے۔

(اختلاف الحدیث آخر کتاب الام للشافعی طبع بیت الافکارالدولیہ ص 1717، ا باب اول)

اور فرمایا:

پس ہم نے کہا: ہم کسی مدلس سے کوئی حدیث قبول نہیں کرتے حتی کہ وہ حدثنی یا سمعت کہے۔

(کتاب الرسالہ ص 53، وبتحقیق احمد شاکر:1035، تحقیقی مقالات 4/ 151)

ان حوالوں سے ثابت ہوا کہ امام شافعی رحمہ اللہ ضعیف روایات کو حجت نہیں سمجھتے تھے۔

……………… اصل مضمون ………………

اصل مضمون کے لئے دیکھئے تحقیقی و علمی مقالات (جلد 6 صفحہ نمبر 323) للشیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ