کیا ملک الموت علیہ السلام کا نام یعنی ’’عزرائیل‘‘ قرآن یا حدیث سے ثابت ہے؟

تحریر: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ


جبرائیل اور میکائیل علیہما السلام کے نام قرآن مجید سے ثابت ہیں۔ (دیکھئے سورۃ البقرۃ:۹۸)

اسرافیل علیہ السلام کا نام صحیح مسلم (۷۷۰، دارالسلام:۱۸۱۱) میں مذکور ہے۔

لیکن موت کے فرشتے (ملک الموت) کا نام عزرائیل کسی حدیث سے ثابت نہیں ہے۔

وہب بن منبہ تابعی سے ایک موقوف (مقطوع) روایت میں یہ نام آیا ہے۔

لیکن اس کی سند میں محمد بن ابراہیم بن العلاء منکر الحدیث ہے۔

دیکھئے العظمۃ لابی الشیخ لاصبہانی (۳/ ۸۴۸ ح ۳۹۴، ۳/ ۹۰۰ ح۴۳۹)

لہٰذا یہ روایت سخت ضعیف ہونے کی وجہ سے مردود ہے۔

اشعث نامی کسی تبع تابعی سے ثابت ہے کہ انھوں نے فرمایا: ملک الموت علیہ السلام کا نام عزرائیل ہے۔ (کتاب العظمۃ لابی الشیخ ج۳ص ۹۰۹ ح ۴۴۳ وسندہ صحیح)

اشعث تک سند صحیح ہے اور اشعث کے بارے میں شیخ رضاء اللہ بن محمد ادریس مبارکپوری لکھتے ہیں: وہ اشعث بن اسلم العجلی البصری الربعی ہیں۔ (ایضاً مترجماً)

اشعث بن اسلم رحمہ اللہ کے بارے میں امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ نے فرمایا: ثقۃ (تاریخ یحییٰ بن معین، روایۃ الدوری:۳۴۰۳، الجرح والتعدیل لابن ابی حاتم ۲/ ۲۶۹ وسندہ صحیح)

حافظ ابن حبان نے انھیں کتاب الثقات میں ذکر کیاہے۔ (۶/ ۶۳)

معلوم ہوا کہ عزرائیل کا لفظ تبع تابعین کے دور سے ثابت ہے۔ واللہ اعلم

دیکھئے اضواء المصابیح فی تحقیق مشکوۃ المصابیح حدیث 144 کا تفقہ صفحہ 198