عالَمِ خواب اور نیند میں نبی ﷺ کے دیدار کی تین صحیح روایات اور خواب دیکھنے والے ثقہ بلکہ فوق الثقہ تھے

تحریر: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ


پہلی روایت:

سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺ کی وفات کے بعد آپ کو خواب میں دیکھا۔ دیکھئے مسند احمد (1/ 242 وسندہ حسن لذاتہ) اور ماہنامہ الحدیث (عدد 10 ص 14۔16)

دوسری روایت:

مشہور ثقہ امام قاضی ابو جعفر احمد بن اسحاق بن بہلول بن حسان بن سنان التنوخی البغدادی رحمہ اللہ (متوفی 318ھ) نے فرمایا: میں اہلِ عراق کے مذہب پر (یعنی تارکِ رفع یدین) تھا پھر میں نے نبی ﷺ کو خواب میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا۔ آپ پہلی تکبیر، رکوع کے وقت اور رکوع سے سر اُٹھا کر رفع یدین کرتے تھے۔ (سنن الدارقطنی 1/ 293 ح 1112، وسندہ صحیح)

تیسری روایت:

حافظ الضیاء المقدسی نے فرمایا کہ میں نے حافظ عبدالغنی (بن عبدالواحد بن علی المقدسی رحمہ اللہ) کو فرماتے ہوئے سنا: میں نے نبی ﷺ کو خواب میں دیکھا، میں آپ کے پیچھے چل رہا تھا اور میرے اور آپ کے درمیان ایک دوسرا آدمی تھا۔ (سیر اعلام النبلاء 21/ 469)

اصل مضمون کے لئے دیکھئے توضیح الاحکام (ج 2 ص 68)