رسول اللہ ﷺ کی حدیث کا احترام

تحریر: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ


امام مالک کے شاگرد ابو سلمہ منصور بن سلمہ بن عبدالعزیز الخزاعی رحمہ اللہ (متوفی 210ھ) فرماتے ہیں:

’’کان مالک بن أنس إذا أراد أن یخرج لیحدّث، توضأ وضوء ہ للصلٰوۃ، ولبس أحسن ثیابہ، ولبس قلنسوۃً، ومشط لحیتہ، فقیل لہ فی ذلک؟ فقال: أوقّربہ حدیث رسول اللہ ﷺ‘‘

(امام) مالک بن انس (المدنی رحمہ اللہ) جب حدیث بیان کرنے کے لئے (گھر سے) باہر آتے تو نماز والا وضو کرتے، اچھے کپڑے پہنتے، (سرپر) ٹوپی رکھتے اور اپنی داڑھی کی کنگھی کرتے تھے۔

اس بارے میں جب آپ سے پوچھا گیا تو فرمایا: اس طرح، میں رسول اللہ ﷺ کی حدیث کی تعظیم کرتا ہوں۔

(کتاب الصلوٰۃ للامام محمد بن نصر المروزی: 731 وسندہ صحیح، والمحدّث الفاصل بین الراوی والواعی: 830، الجامع لاخلاق الراوی وآداب السامع: 903)

معمر بن راشد فرماتے ہیں:

قتادہ (تابعی) اس بات کو ناپسند کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ کی حدیثیں بغیر وضوکے بیان کی جائیں۔

(الجامع لاخلاق الراوی وآداب السامع: 975 وسندہ صحیح)

سبحان اللہ! سلف صالحین، حدیث کا کتنا احترام کرتے تھے اور آج کل بہت سے گمراہ لوگ صحیح حدیثوں کا انکار کرتے ہیں اور مذاق اُڑاتے ہیں۔

اصل مضمون کے لئے دیکھئے ’’مقالات‘‘ للشیخ حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ (جلد 2 صفحہ 565)