تکبیراتِ عیدین

تحریر: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ


نافع رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نے (سیدنا) ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ) کے پیچھے عید الاضحی اور عید الفطر کی نماز پڑھی، آپ نے پہلی رکعت میں سات تکبیریں کہیں اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں کہیں۔ (موطأ امام مالک 1/ 180 ح 435 وسندہ صحیح)

آپ یہ ساری تکبیریں قراءت سے پہلے کہا کرتے تھے۔ (مصنف ابن ابی شیبہ 2/ 173 ح 5702 وسندہ صحیح)

سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے بھی بارہ تکبیریں ثابت ہیں۔ (احکام العیدین للفریابی: 128، وسندہ صحیح)

سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: عیدین میں تکبیر سات اور پانچ ہے۔ (مصنف ابن ابی شیبہ 2/ 175 ح 5720 وسندہ حسن)

امام مکحول رحمہ اللہ (تابعی) نے فرمایا: عید الاضحی اور عبد الفطر میں تکبیر قراءت سے پہلے سات اور (دوسری رکعت میں) پانچ ہے۔ (ابن ابی شیبہ 2/ 175 ح 5714 ملخصاً وسندہ صحیح)

ابو الغصن ثابت بن قیس الغفاری المکی نے فرمایا کہ میں نے عمر بن عبد العزیز (رحمہ اللہ) کے پیچھے عید الفطر کی نماز پڑھی تو انھوں نے پہلی رکعت میں قراءت سے پہلے سات اور دوسری رکعت میں قراءت سے پہلے پانچ تکبیریں پڑھیں۔ (ابن ابی شیبہ 2/ 176 ح 5732 وسندہ حسن وھو صحیح بالشواہد)

امام ابن شہاب الزہری نے فرمایا: سنت یہ ہے کہ عید الاضحی اور عید الفطر میں پہلی رکعت میں قراءت سے پہلے سات تکبیریں اور دوسری رکعت میں قراءت سے پہلے پانچ تکبیریں کہیں۔ (احکام العیدین للفریابی: 106، وسندہ حسن لذاتہ وھو صحیح بالشواہد)

امام مالک کا بھی یہی مذہب ہے۔ (دیکھئے احکام العیدین: 131، وسندہ صحیح)

امام مالک اور امام اوزاعی دونوں نے فرمایا کہ ان تکبیروں کے ساتھ رفع یدین بھی کرنا چاہیے۔ (احکام العیدین: 136۔137، والسندان صحیحان)

……………… اصل مضمون ………………

اصل مضمون کے لئے دیکھئے تحقیقی و علمی مقالات (جلد 6 صفحہ 24 اور 25) للشیخ حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ